پیر، 9 ستمبر، 2019

حریت پسندی کی ہر تحریک، کربلا کی مرہونِ منت ہے

خوشاب نیوز ڈاٹ کام) رکن  پنجاب اسمبلی  و پارلیمانی لیڈر محترمہ ساجدہ آہیر صاحبہ نے کہا ہے کہ کربلا صرف ایک میدانِ کارزار ہی نہیں بلکہ یہ وہ عظیم درسگاہ ہے جہاں حریت اور فکر و عمل کا درس ملتا ہے۔ دُنیا میں جاری حریت پسندی کی ہر تحریک، تحریک کربلا کی مرہونِ منت ہے۔ اُنھوں نے ان خیالات کا اظہار انھوں نے خوشاب میں 8محرم کے جلوس جوہرآباد ایک بلاک اور غریب کالونی جوہرآباد میں عزاداروں سے خطاب کے دوران کیا۔ محترمہ ساجدہ آہیر صاحبہ کا کہنا تھا کہ کربلا کا آفاقی پیغام کسی خاص دین و مذہب تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک ایسا خاص قلعہ ہے جس میں تمام عالم بشریعت کیلئے امن اور سلامتی ہے۔ شہید کربلا امام حسین علیہ السلام نے کربلا کے ذریعے جو بنیادی درس دیئے ان میں سب سے پہلا اور بنیادی درس طاغوت کے ساتھ قیام ہے۔ نواسہ رسول نے کربلا کے ذریعے ظالم و جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے، جبر ستم کے مقابلے میں ڈٹ جانے اور سینہ سپر ہونے کا درس دیا۔ اُنھوں نے ظلم و ستم کے آگے سر تسلیم خم کرنے کی بجائے اپنے پورے کنبے کو قربان کر کے عالم انسانیت کو سر اُٹھا کر جینے کا سلیقہ سکھایا اور ظالم و جابر حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی جرات عطا کی۔ اُنھوں نے کہا کہ حریت پسندی کربلا کا ایسا درس ہے جو حقیقی تصور حیات سے آشنا کرتا ہے۔ کربلا رُخسارِ ظلم پر پڑنے وال پہلا طمانچہ ہے اس لئے باطل پرست طاقتیں آج بھی کربلا سے خوفزدہ ہیں۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ کربلا ایک ایسی درسگاہ ہے جس میں سسکتی اور دم توڑتی ہوئی انسانیت کو سر اٹھا کر عزت سے جینے اور عزت سے مرنے کا سلیقہ سکھایا۔